جن کا شعور عمر ہے بس ایک رات کا
نقشہ اٹھائے پھرتے ہیں وہ کائنات کا
کوئی دلاسہ غم نہ غلط کر سکا مرا
میں فرق جانتا تھا نمک اور دھات کا
تیری بصارتیں مری وسعت سے چھوٹی ہیں
میں آخری کنارہ ہوں اس کائنات کا
اپنے لئے فضائیں الگ ڈھونڈھتا ہوں میں
مجھ کو یقیں نہیں ہے ترے معجزات کا
کون و مکاں میں پھیلی ہوئی ہے مری مہک
کھلتا ہوا گلاب ہوں میں اس کے ہات کا
یہ کائنات جس کی چمک سے چمک اٹھی
وہ ایک بوند پانی تھا پانی بھی رات کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.