جن کے اندر چراغ جلتے ہیں
جن کے اندر چراغ جلتے ہیں
گھر سے باہر وہی نکلتے ہیں
برف گرتی ہے جن علاقوں میں
دھوپ کے کاروبار چلتے ہیں
ایسی کائی ہے اب مکانوں پر
دھوپ کے پاؤں بھی پھسلتے ہیں
بستیوں کا شکار ہوتا ہے
پیڑ جب کرسیوں میں ڈھلتے ہیں
خود رسی عمر بھر بھٹکتی ہے
لوگ اتنے پتے بدلتے ہیں
ہم تو سورج ہیں سرد ملکوں کے
موڈ ہوتا ہے تب نکلتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.