جن کے فٹ پاتھ پہ گھر پاؤں میں چھالے ہوں گے
جن کے فٹ پاتھ پہ گھر پاؤں میں چھالے ہوں گے
ان کے ذہنوں میں نہ مسجد نہ شوالے ہوں گے
بھوکے بچوں کی امیدیں نہ شکستہ ہو جائیں
ماں نے کچھ اشک بھی پانی میں ابالے ہوں گے
تیرے لشکر میں کوئی ہو تو بلا لے اس کو
میرا دعویٰ ہے کہ اس سمت جیالے ہوں گے
جنگ پر جاتے ہوئے بیٹے کی ماں سے پوچھو
کیسے جذبات کے طوفان سنبھالے ہوں گے
سجدۂ حق کے لئے سینہ سپر تھے غازی
ایسے دنیا میں کہاں چاہنے والے ہوں گے
کچھ نہ ساحل پہ ملے گا کہ شفاؔ اس نے تو
در یکتا کے لیے بحر کھنگالے ہوں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.