Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جن کے رستوں سے سدا میں نے ہٹائے پتھر

افروز رضوی

جن کے رستوں سے سدا میں نے ہٹائے پتھر

افروز رضوی

MORE BYافروز رضوی

    جن کے رستوں سے سدا میں نے ہٹائے پتھر

    وہ مرے سر کے لئے ڈھونڈ کے لائے پتھر

    میں نے دیکھا کہ مرے شیشۂ جاں پر اک دن

    تیرے کوچے میں ہر اک سمت سے آئے پتھر

    میں جسے دیکھ کے ہاتھوں میں دعائیں پہنوں

    وہ مجھے دیکھ کے ہاتھوں میں اٹھائے پتھر

    جو مجھے تیرے تعلق سے ملے میں نے وہی

    کبھی چومے کبھی آنکھوں سے لگائے پتھر

    میں اسے زخم محبت پہ سجا کر رکھوں

    دشت الفت سے جو میرے لئے آئے پتھر

    تیری آنکھوں کے تغافل سے ترے پہلو میں

    جب مرے خواب نہائے تو نہائے پتھر

    اس کی خوشبو کی طلب میں جو میں گھر سے نکلی

    اس نے پھولوں کی طرح مجھ پہ لٹائے پتھر

    وہ ہیں پھولوں کی طرح میری نظر میں افروزؔ

    جتنے بھی میرے لہو میں ہیں نہائے پتھر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے