Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جن کی تعبیر نہ ہو خواب وہ آنے سے رہے

رشیدہ عیاں

جن کی تعبیر نہ ہو خواب وہ آنے سے رہے

رشیدہ عیاں

MORE BYرشیدہ عیاں

    جن کی تعبیر نہ ہو خواب وہ آنے سے رہے

    یہ عذاب اب تو ہم آنکھوں میں بسانے سے رہے

    کھول ہی لیں گے فصیلوں میں نئے در ہم لوگ

    لاکھ محبوس سہی وقت گنوانے سے رہے

    اہل پندار ہیں دریوزہ گری کب ہے قبول

    بھیک لینے کو کسی در پہ تو جانے سے رہے

    ایک دن قید قفس توڑ کے اڑ جائیں گے

    قید میں رہ کے عبث شور مچانے سے رہے

    جاگ اٹھے ہیں تو اب جاگتے رہنا ہے ہمیں

    جاگتی آنکھوں میں اب خواب سجانے سے رہے

    دور ماضی کے کئی زخم ابھی تازہ ہیں

    اب کوئی دریا نیا دل میں بسانے سے رہے

    اس تلاطم میں بھی دھاروں کو نیا رخ دیں گے

    لہر کے دوش پہ ہم خود کو بہانے سے رہے

    کچھ عیاںؔ ہم بھی تو پندار وفا رکھتے ہیں

    بے سبب روٹھنے والوں کو منانے سے رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے