جن کی طینت میں خسروی ہوگی
جن کی طینت میں خسروی ہوگی
خود سری ان میں لازمی ہوگی
تیرگی کو حصار میں رکھئے
تیرگی سے ہی روشنی ہوگی
میں کو دل سے نکالیے ورنہ
علم ہوگا نہ آگہی ہوگی
جبر دل اختیار کر پہلے
زندگی پھر یہ زندگی ہوگی
جس میں انسان دیوتا ہوگا
وہ کوئی اور ہی صدی ہوگی
جستجوئے ضیاؔ نہ ہو جب تک
چاند ہوگا نہ چاندنی ہوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.