جن کو مئے عرفان وفا راس نہ آئی
جن کو مئے عرفان وفا راس نہ آئی
ان کو کبھی جینے کی ادا راس نہ آئی
اک وہ کہ میسر ہے جنہیں ظلم کی طاقت
اک ہم کہ ہمیں کوئی دعا راس نہ آئی
پابند وفا میرا مقدر ہے ازل سے
مجھ کو مگر اپنی ہی وفا راس نہ آئی
آسودۂ دنیا مجھے سب کہتے ہیں لیکن
دنیا مجھے اب تک بہ خدا راس نہ آئی
جس بزم سے اک ربط ہے اب تک مرے دل کو
اس بزم کی اس دل کو فضا راس نہ آئی
اس دل کی جہاں میں کوئی قیمت نہیں جس کو
ساز غم ہستی کی صدا راس نہ آئی
جو شہر کہ باسطؔ کی وفاؤں کا چمن تھا
اس شہر کی باسطؔ کو ہوا راس نہ آئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.