جن لغزشوں کے دہر میں جھنڈے بلند ہیں
جن لغزشوں کے دہر میں جھنڈے بلند ہیں
ایوان زندگی کے وہی نقشبند ہیں
بے سائیگی نے ہم کو بنایا ہے تیز گام
ہم لوگ سوکھے پیڑوں کے احسان مند ہیں
لفظوں کے قحط ہی کی نوازش کہیں اسے
تابوت ذہن میں جو خیالات بند ہیں
تو اپنا مال پہلے حریصوں میں بانٹ دے
کیا ہے ہمارا ہم تو قناعت پسند ہیں
اس قید ہی میں وسعت دونوں جہاں ملی
یہ سوچ کر ہی آج بھی ہم خود میں بند ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.