جن سے ربط خاص ہو کیوں مجھ کو بیگانہ کہیں
جن سے ربط خاص ہو کیوں مجھ کو بیگانہ کہیں
اپنا دیوانہ بنایا ہے تو دیوانہ کہیں
بن کر ارمان محبت جو دلوں پر چھا سکے
کہنے والے بھی کہیں تو ایسا افسانہ کہیں
بے خبر ہے اپنے انداز دل آرائی سے حسن
کیوں نہ اس کو عشق سے بھی بڑھ کے دیوانہ کہیں
دل کی بیتابی کا راز اور اس کی بربادی کا حال
سن سکو ہم سے تو افسانہ در افسانہ کہیں
جان سے بڑھ کر ہیں پیارے دل سے بڑھ کر ہیں عزیز
محفل احباب میں ہم کس کو بیگانہ کہیں
درس الفت ہے زمانے کے لیے میرا جنوں
شوق سے اہل بصیرت مجھ کو دیوانہ کہیں
التجائے شوق ہو لب پر نہ عرض مدعا
کیف آور ہو جو ہم نظروں سے افسانہ کہیں
جھک گیا سر عرض مطلب پر برائے اختصار
ہم نے چاہا تھا کہ افسانہ در افسانہ کہیں
کیف کی دریا بہا دیتی ہے ساقی کی نظر
کیوں نہ ہم اے مے پرستوں اس کو مے خانہ کہیں
دل نوازی دلبری کی اس سے کیا امید ہو
جو ہماری سرگزشت غم کو افسانہ کہیں
نعمت غم سے جو دل محروم ہو وہ دل نہیں
جام خالی ہو تو کیوں کر اس کو پیمانہ کہیں
کچھ لحاظ جذب الفت کچھ خیال ضبط شوق
کس طرح ہم ان سے اپنے غم کا افسانہ کہیں
یہ بھی اس کا نقش ہے تو وہ بھی اس کا عکس ہے
فرق ہی کیا ہے حرم سمجھیں کہ بت خانہ کہیں
ایک ارماں ہو تو اس کی بے کسی کو روئیے
عمر بھر کے حادثوں کا کیوں کر افسانہ کہیں
جو بھی ہیں صبح وطن ہی کے پرستاروں میں ہیں
کن سے ہم اے شام غربت تیرا افسانہ کہیں
ان سے کہیے بھی تو کہیے حال دل کیا اے کنولؔ
جو ہماری ہر حقیقت کو اک افسانہ کہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.