وہ جن کو عمر بھر سہاگ کی دعائیں دی گئیں
وہ جن کو عمر بھر سہاگ کی دعائیں دی گئیں
سنا ہے اپنی چوڑیاں ہی پیس پیس پی گئیں
بہت ہے یہ روایتوں کا زہر ساری عمر کو
جو تلخیاں ہمارے آنچلوں میں باندھ دی گئیں
کبھی نہ ایسی فصل میرے گاؤں میں ہوئی کہ جب
کسم کے بدلے چنریاں گلاب سے رنگی گئیں
وہ جن کے پیرہن کی خوشبوئیں ہوا پہ قرض تھیں
رتوں کی وہ اداس شہزادیاں چلی گئیں
ان انگلیوں کو چومنا بھی بدعتیں شمار ہو
وہ جن سے خاک پر نمو کی آیتیں لکھی گئیں
سروں کا یہ لگان اب کے فصل کون لے گیا
یہ کس کی کھیتیاں تھیں اور کس کو سونپ دی گئیں
- کتاب : Kunj piile phuulo.n kaa (Pg. 61)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.