جنہیں راس آ گئے ہیں یہ سحر نما اندھیرے
جنہیں راس آ گئے ہیں یہ سحر نما اندھیرے
یہ تلاش صبح نو میں کبھی ہم سفر تھے میرے
تھیں جو قتل گاہیں ان کی ہیں وہی قیام گاہیں
تھے جو رہزنوں کے مسکن ہیں وہ رہبروں کے ڈیرے
میں جہان بے دلی میں کہاں لے کے جاؤں دل کو
مرے دل کی گھات میں ہیں یہاں چار سو لٹیرے
اے شبوں کے پاسبانوں میں یہ تم سے پوچھتا ہوں
جنہیں پوجتے رہے ہو وہ کہاں گئے سویرے
ارے میں تو بے نوا ہوں جو کبھی نہ بک سکے گا
ارے تم سنار ہو کر یہاں بن گئے کسیرے
- کتاب : Rag-e-jan (Pg. 183)
- Author : Ahmad Rahi
- مطبع : Al-Hamd Publication (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.