جنس مخلوط ہیں اور اپنے ہی آزار میں ہیں
جنس مخلوط ہیں اور اپنے ہی آزار میں ہیں
ہم کہ سرکار سے باہر ہیں نہ سرکار میں ہیں
آب آتے ہی چمک اٹھتے ہیں سب نقش و نگار
خاک میں بھی وہی جوہر ہیں جو تلوار میں ہیں
سب فروشندۂ حیرت ہوں ضروری تو نہیں
ہم سے بے زار بھی اس رونق بازار میں ہیں
حلقۂ دل سے نہ نکلو کہ سر کوچۂ خاک
عیش جتنے ہیں اسی کنج کم آثار میں ہیں
ہو چکا عدل دکاں بند کر اے تاجر حق
یہ سزا کم ہے کہ حاضر ترے دربار میں ہیں
- کتاب : Ghazal Ke Rang (Pg. 39)
- Author : Akram Naqqash, Sohil Akhtar
- مطبع : Aflaak Publications, Gulbarga (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.