جس ادا سے اس نے محفل سے اٹھایا ہے مجھے
جس ادا سے اس نے محفل سے اٹھایا ہے مجھے
قتل کرنے کے لیے شاید بلایا ہے مجھے
ماجرا کیوں دوستی کا یاد آیا ہے مجھے
اے دل بیمار تو نے کیوں جگایا ہے مجھے
آگہی تو ہے مرض دل کا بس اتنی عرض ہے
دل کی اس تکلیف نے بے حد ستایا ہے مجھے
نیند آتی ہی نہیں تھی آگہی کے درد سے
موت نے آغوش میں لے کر سلایا ہے مجھے
زندگی کیا ہے جہاں میں ہجر کی اک رات ہے
کل شب ظلمت نے جعفرؔ یہ بتایا ہے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.