جس بات کا خدشہ تھا وہی بات ہوئی ہے
جس بات کا خدشہ تھا وہی بات ہوئی ہے
گھر دور بہت دور ہے جب رات ہوئی ہے
تا حد نظر وادئ ویراں کی زمیں پر
کل رات مسلسل گھنی برسات ہوئی ہے
پہلے کبھی دیکھا تو نہیں ہے تمہیں لیکن
محسوس یہ ہوتا ہے ملاقات ہوئی ہے
یوں ہم نے سنواری ہے یہ تحریر محبت
الفاظ کی نقطوں کی مدارات ہوئی ہے
ساحل پہ جو پہنچا مجھے دریا نے صدا دی
اس کھیل میں پہلے بھی تمہیں مات ہوئی ہے
احساس غم ذات نے چپی سی لگا دی
جس وقت زمانے سے ملاقات ہوئی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.