جس بات کو سن کر تجھے تکلیف ہوئی ہے
جس بات کو سن کر تجھے تکلیف ہوئی ہے
دنیا میں اسی بات کی تعریف ہوئی ہے
پیغام مسرت پہ خوشی خوب ہے لیکن
سنتے ہیں کہ ہم سایے کو تکلیف ہوئی ہے
بگڑے ہوئے کچھ حرف ہیں بے معنی سے کچھ لفظ
یہ زیست کے اوراق کی تالیف ہوئی ہے
روداد میں ایسی تو کوئی بات نہیں تھی
مانو کہ نہ مانو کوئی تحریف ہوئی ہے
دشمن پہ بھی گزرے نہ کبھی ایسا زمانہ
کلیوں کے چٹکنے سے بھی تکلیف ہوئی ہے
لکھتا تھا قصیدے تو کوئی سنتا نہیں تھا
لکھنے لگا جب ہجو تو تعریف ہوئی ہے
- کتاب : Auraaq (Pg. 49)
- Author : Vazeer Agha
- مطبع : Office auraq. chouck Urdu Bazar, Lahore (Nov. Dec. 1974)
- اشاعت : Nov. Dec. 1974
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.