Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس دن سے اٹھ کے ہم تری محفل سے آئے ہیں

علیم عثمانی

جس دن سے اٹھ کے ہم تری محفل سے آئے ہیں

علیم عثمانی

MORE BYعلیم عثمانی

    جس دن سے اٹھ کے ہم تری محفل سے آئے ہیں

    لگتا ہے لاکھوں کوس کی منزل سے آئے ہیں

    مل کر گلے ہم اپنے ہی قاتل سے آئے ہیں

    کیا صاف بچ کے موت کی منزل سے آئے ہیں

    راہیں ہیں عاشقی کی نہایت ہی پر خطر

    تیرے حضور ہم بڑی مشکل سے آئے ہیں

    زلفوں کے پیچ و خم میں پڑیں ہم تو کیا پڑیں

    ہم تنگ خود ہی اپنے مسائل سے آئے ہیں

    بزم بتاں میں شیخ سکوں کے خیال سے

    دامن چھڑا کے ذکر و نوافل سے آئے ہیں

    یہ حق پرستیاں مری مرہون کفر ہیں

    یہ دن تو فیض صحبت باطل سے آئے ہیں

    کچھ وحشیوں پہ رنگ بہاروں سے تھے علیمؔ

    کچھ اہتمام طوق و سلاسل سے آئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے