جس دن سے زندگی میں ترا غم نہیں رہا
جس دن سے زندگی میں ترا غم نہیں رہا
اس دن سے میرا غم بھی کوئی کم نہیں رہا
جب ہم سفر پہ نکلے تو رستے الجھ گئے
رستے سلجھ گئے ہیں تو اب دم نہیں رہا
آنسو نہیں لہو تھا جو اس ہجر میں بہا
پھر اس کے بعد آنکھ میں وہ نم نہیں رہا
سوچا تھا اپنے آپ کو ہم جانتے کبھی
لیکن شعور ذات کا موسم نہیں رہا
جیون کی اک ڈگر سے پھسلتے رہے ہیں لوگ
اس رہ گزر پہ کوئی کبھی جم نہیں رہا
یوں تو بہت سے لوگ ملے ہم کو اے صدفؔ
مل کے چلے تو کوئی بھی ہمدم نہیں رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.