جس دن تم آ کے ہم سے ہم آغوش ہو گئے
جس دن تم آ کے ہم سے ہم آغوش ہو گئے
شکوے جو دل میں تھے سو فراموش ہو گئے
ساقی نہیں ہے ساغر مے کی ہمیں طلب
آنکھیں ہی تیری دیکھ کے بے ہوش ہو گئے
سننے کو حسن یار کی خوبی برنگ گل
اعضا مرے بدن کے سبھی گوش ہو گئے
کرتے تھے اپنے حسن کی تعریف گل رخاں
اس لالہ رو کو دیکھ کے خاموش ہو گئے
اے جان دیکھتے ہی مجھے دور سے تم آج
یہ کون سی ادا تھی کہ روپوش ہو گئے
رہتے تھے بے حجاب مرے پاس جن دنوں
وے روز ہائے تم کو فراموش ہو گئے
دنیا و دین کی نہ رہی ہم کو کچھ خبر
ہوتے ہی اس کے سامنے بے ہوش ہو گئے
بیدارؔ بسکہ روئے ہم اس گل کی یاد میں
سر تا قدم سرشک سے گل پوش ہو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.