Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس گھڑی عقل نے کچھ ہوش میں لانا چاہا

الحاج الحافظ

جس گھڑی عقل نے کچھ ہوش میں لانا چاہا

الحاج الحافظ

MORE BYالحاج الحافظ

    جس گھڑی عقل نے کچھ ہوش میں لانا چاہا

    دل نے دیوانہ مجھے اور بنانا چاہا

    دل سے مجبور ہوئے گرچہ بھلانا چاہا

    راز الفت نہ چھپا لاکھ چھپانا چاہا

    زہر سی چیز بھی ڈھونڈھے سے نہیں ہے ملتی

    میں نے گھبرا کے کبھی زہر جو کھنا چاہا

    اب تو جینا ہے بہر حال مجھے حین حیات

    ظالم اس موت نے کیا کیا نہ بہانا چاہا

    نیچی نظروں کے سلام آئے مسلسل اس دم

    اٹھ کے محفل سے کبھی میں نے جو جانا چاہا

    بخشی فطرت میں لچک کتنی خدا نے دیکھو

    سر بلند اور ہوا جس نے گرانا چاہا

    درد اندوہ الم اور جمے بیٹھے رہے

    شام فرقت میں انہیں جتنا بھگانا چاہا

    اس کی مٹی ہوئی برباد گیا جان سے وہ

    جس نے کوچے میں ترے آ کے ٹھکانا چاہا

    کون کہتا ہے کہ تدبیر سے تقدیر بنے

    نہ بنی ہم نے اسے لاکھ بنانا چاہا

    ایک ہم ہی تو نہیں اہل ہنر تھے پھر کیوں

    اہل محفل نے مجھے صدر بنانا چاہا

    یوں بھی فنکاروں میں دیوانؔ کی عزت ہے مگر

    شاعری نے اسے کچھ اور بڑھانا چاہا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے