جس گھڑی لہجہ تمہارا خار جیسا ہو گیا
جس گھڑی لہجہ تمہارا خار جیسا ہو گیا
دل بہت نازک تھا میرا ریزہ ریزہ ہو گیا
کیسے کہتے ہو اسے تم یہ وفا کی ہے مثال
آئنے میں جو بھی آیا یہ اسی کا ہو گیا
کس کا ہونا ہے تمہیں یہ ہے تمہارا مسئلہ
مجھ کو ہونا تھا کسی کا سو تمہارا ہو گیا
ایک دن جھگڑے کی عادت ہم کو لائی تھی قریب
ایک دن اس پہ ہی ہم دونوں کا جھگڑا ہو گیا
اک ذرا آنکھوں پہ چشمہ لگنا باقی تھا مری
صاف اس کے بعد تو ہر ایک چہرہ ہو گیا
میں نہ کہتا تھا فقط دیدار ہے اس کا علاج
دیکھ تجھ کو دیکھ کر بیمار اچھا ہو گیا
سیڑھیاں شہرت کی چڑھتے دیکھ کر مجھ کو اسدؔ
دوستوں کا بھی مری جانب نشانہ ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.