جس کا دل آئنہ نہیں ہوتا
جس کا دل آئنہ نہیں ہوتا
اس پہ فضل خدا نہیں ہوتا
موت برحق اگر نہیں ہوتی
کون بندا خدا نہیں ہوتا
ضد جو موسیٰ نے کی نہیں ہوتی
طور ہرگز جلا نہیں ہوتا
خود نہ چاہو تو بات دیگر ہے
ورنہ چاہو تو کیا نہیں ہوتا
غم سے ہوتی نہ پھر شناسائی
دل جو تم سے لگا نہیں ہوتا
لوگ ہوتے ہیں سب خفا لیکن
کوئی تم سا خفا نہیں ہوتا
توڑ دیتے ہیں لوگ دل کیسے
درد ان کو ذرا نہیں ہوتا
اب تو ہر پل مرے تخیل میں
کوئی تیرے سوا نہیں ہوتا
تب دوائیں ہی کام آتی ہیں
جب دوا سے بھلا نہیں ہوتا
عشق نعمت خدا کی ہے یارو
عشق کرنا برا نہیں ہوتا
دوست بن کے دغا جو دے شارقؔ
وہ کسی کا سگا نہیں ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.