جس کا دل جام فنا سے ہر گھڑی سرشار ہے
جس کا دل جام فنا سے ہر گھڑی سرشار ہے
اس کی صورت ہے کہاں وہ صورت دل دار ہے
ایسی تنہائی ملی راہ حقیقت میں ہمیں
یاس و حسرت کے سوا کوئی نہیں غم خوار ہے
ہم تو ہیں دیر و حرم میں ایک صورت دیکھیے
تم میں اے شیخ و برہمن کس لئے تکرار ہے
کیوں کیا ہے تو نے میخانے کے دروازے کو بند
آج کیا آیا نہیں ساقی کوئی مے خوار ہے
سر کو نہ کٹواتا گر رمز فنا کو جانتا
کب کمال عشق میں منصور تو ہوشیار ہے
جس کو آزادی ملی ہے عشق میں پھر وہ مدام
کعبہ و بت خانہ میں پھرتا قلندر وار ہے
قم باذنی شمس دیں کا حق ہے کہنا اے اسدؔ
غین جب غم ہو گئی تب عین کا اظہار ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.