جس کا ہوتا نہیں وہ لوگ اسی کا سمجھے
جس کا ہوتا نہیں وہ لوگ اسی کا سمجھے
کیا برائی ہے برے کو کہ نہ اچھا سمجھے
اتنا کافر ہو کہ پوچھے نہیں احوال تلک
ایسے کافر کو بھلا کون مسیحا سمجھے
جیت تو لوں گی میں ہاری ہوئی بازی لیکن
پیت کے کھیل میں کافر مجھے اپنا سمجھے
ایک کافر سے فقط اتنی گزارش ہے مری
دل کے بکھرے ہوئے آئینے کو یکجا سمجھے
اس پہ بہتے ہوئے اشکوں کا اثر ہونا نہیں
وہ تو پتھر کی طرح ہے اسے ہم کیا سمجھے
وہ تو بت تھا کسی کافر کا تراشا ہوا بت
ہم دعاؔ جس کو دعاؤں کا کرشمہ سمجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.