جس کے حسن کی شہرت مجھ پہ بار گزری تھی
جس کے حسن کی شہرت مجھ پہ بار گزری تھی
آج پھر وہی لڑکی راہ روکے ٹھہری تھی
وہم کی نگاہوں نے کتنے حادثے دیکھے
خط پیش-منظر پر ایک کالی بلی تھی
سانپ سونگھ جاتا تھا جو اسے برتتا تھا
دیکھنے میں وہ عورت شہد کی کٹوری تھی
روح میں ابھرتی تھی تیرے قرب کی خواہش
میں نے اپنے ہونٹوں پہ تیری پیاس دیکھی تھی
حدتوں کی بارش میں سوکھتی تھیں شریانیں
چھاؤں کی طلب میرے صحن دل میں اگتی تھی
- کتاب : Abr, Hawa aur Barish (Pg. 37)
- Author : Niyaz Hussain Lakhvira
- مطبع : Mavaraa Publications (1988)
- اشاعت : 1988
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.