جس کے لئے یہ بزم سجائی بصد خلوص
جس کے لئے یہ بزم سجائی بصد خلوص
رسم وفا بھی اس نے نبھائی بصد خلوص
آئے وہ انجمن میں تو رونق سی آ گئی
لیجے سلام دست حنائی بصد خلوص
اب یہ غم جدائی نہیں سہہ سکوں گی میں
رنج و الم سے دیجے رہائی بصد خلوص
خود کو سپرد شعلوں کے میں نے بھی کر دیا
اس نے جفا کی آگ لگائی بصد خلوص
یہ وصل شب تو شکوے شکایت میں کٹ گئی
روداد عشق اس نے سنائی بصد خلوص
ہم نے بھی آج اپنی اناؔ کا رکھا بھرم
اس نے بھی آج دے دی رہائی بصد خلوص
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.