جس کی ہمیں تلاش تھی منزل یہی تو ہے
جس کی ہمیں تلاش تھی منزل یہی تو ہے
اس کائنات حسن کی محفل یہی تو ہے
نظروں کی تاب لائیں کہ تھامیں وہ جام مے
ساقی جہاں میں رند کی مشکل یہی تو ہے
اب تیر ہے کماں میں نہ خنجر ہے ہاتھ میں
پھر بھی ہماری جان کا قاتل یہی تو ہے
دیکھی تھی اس کے حسن کی آنکھوں سے اک جھلک
تیرا اسیر تب سے ہوا دل یہی تو ہے
عرصے سے اہل صدق و صفا کے لئے ہے دار
سچ بولنے کا دہر میں حاصل یہی تو ہے
موجوں سے بچ کے نکلے تو یہ کاروان دل
طوفانوں سے گھرا ہوا ساحل یہی تو ہے
دعویٰ ہے اس کو عشق کا کچھ آزمائیے
اخترؔ ہے یہ سزاؤں کے قابل یہی تو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.