جس کی اک دید بھاؤ ہے دل کا
اس کی جانب جھکاؤ ہے دل کا
عقل ہر چیز سے الجھتی ہے
کتنا اچھا سبھاؤ ہے دل کا
تیری یادیں بھی جھونک دی اس میں
یہ جو روشن الاؤ ہے دل کا
وہ جسے لوگ عشق کہتے ہیں
سچ کہوں تو لگاؤ ہے دل کا
ہے روانی میں زندگی اس کی
اک ندی سا بہاؤ ہے دل کا
تو نہ آئے تو تھمنے لگتا ہے
مجھ پہ کتنا دباؤ ہے دل کا
دیکھتا بھی نہیں کسی جانب
اس گلی میں پڑاؤ ہے دل کا
کسی اپنے کا تیر تھا عدنانؔ
کیا دکھاؤں جو گھاؤ ہے دل کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.