جس کی جہاں میں اپنی زمیں اپنا تخت ہے
جس کی جہاں میں اپنی زمیں اپنا تخت ہے
وہ بے اماں کے واسطے شداد وقت ہے
دیکھے ہوئے کو دیکھنا ہر بار مختلف
یہ امتحان یار کڑا اور سخت ہے
بڑھتا ہی جا رہا ہے خرابی کا سلسلہ
ہر ایک سلسلے میں یہی پیش رفت ہے
مٹی سے اٹھ رہا ہے غبار ازل ابد
ہر رخنۂ وجود گزر گاہ ہست ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.