Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس کی جو ہے طلب تماشہ ہے

شمس خالد

جس کی جو ہے طلب تماشہ ہے

شمس خالد

MORE BYشمس خالد

    جس کی جو ہے طلب تماشہ ہے

    یہ بھی کتنا عجب تماشہ ہے

    آنکھ ایمان لائی منظر پر

    دل یہ کہتا ہے سب تماشہ ہے

    میں نے دنیا کے رنگ دیکھے ہیں

    میرے آگے یہ سب تماشہ ہے

    دیکھتے ہیں جو ہم کسی کی طرف

    دیکھنے کا سبب تماشہ ہے

    وہ بھی دکھلائے جو کہ ہے ہی نہیں

    تیری دنیا عجب تماشہ ہے

    لا مکاں سے یہ دہر تک کا سفر

    تب تماشہ تھا اب تماشہ ہے

    جو تھا جینا عدن میں جی آئے

    زندگی کیا ہے اب تماشا ہے

    باب عالم میں کن کہا پہلے

    پھر کہا زیر لب تماشا ہے

    کیوں سر طور دیکھنے جائیں

    تیرے جیسا وہ کب تماشا ہے

    کیوں نہ آخر ہوں تجھ سے داد طلب

    ہم کو کرنا ہی جب تماشہ ہے

    سوچئے تو تماشۂ ہستی

    کس قدر بے سبب تماشہ ہے

    ماسوا دید جس میں تو ہو فقط

    باقی جو کچھ ہے سب تماشہ ہے

    پردہ داری سے کام کیا لیجے

    شمسؔ ہونا ہی جب تماشہ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے