Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس کی کوئی تعبیر نہ ہو وہ خواب دکھانے آ جاتے ہیں

ظفر اقبال

جس کی کوئی تعبیر نہ ہو وہ خواب دکھانے آ جاتے ہیں

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    جس کی کوئی تعبیر نہ ہو وہ خواب دکھانے آ جاتے ہیں

    آنا چاہیں تو اکثر وہ کسی بہانے آ جاتے ہیں

    آتے ہیں تو اور زیادہ پریشان کر جاتے ہیں وہ

    لوگ سمجھتے ہیں کہ ہمارا جی بہلانے آ جاتے ہیں

    رستہ کچھ ہموار تو کچھ دشوار بھی کرتے جاتے ہیں وہ

    اک دیوار گرانے تو اک نئی اٹھانے آ جاتے ہیں

    بہت سنواری سلجھی ہوئی زلفوں والے دراصل ہماری

    الجھی ہوئی طبیعت کو کچھ اور الجھانے آ جاتے ہیں

    اپنے آپ کو خوش رکھنے کی کرتے رہتے ہیں کوشش بھی

    سوچتے سوچتے دل میں خوف بھی نئے پرانے آ جاتے ہیں

    یوں ہے ظفرؔ احباب کی محفل میں اپنا یہ آنا جانا

    جو موزوں ہی نہیں ہوئے وہ شعر سنانے آ جاتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : غزل کا شور (Pg. 209)
    • Author : ظفر اقبال
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے