Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس کو اپنے بس میں کرنا تھا اس سے ہی لڑ بیٹھا

نوین سی چترویدی

جس کو اپنے بس میں کرنا تھا اس سے ہی لڑ بیٹھا

نوین سی چترویدی

MORE BYنوین سی چترویدی

    جس کو اپنے بس میں کرنا تھا اس سے ہی لڑ بیٹھا

    سیدھا منتر پڑھتے پڑھتے الٹا منتر پڑھ بیٹھا

    وہ ایسا تصویر نواز کہ جس کو میں جنچتا ہی نہیں

    اور اک میں ہر فریم کے اندر چتر اسی کا جڑ بیٹھا

    گیان لٹانے نکلا تھا اور جھولی میں بھر لایا پیار

    میں ایسا رنگ ریز ہوں جس پہ رنگ چنر کا چڑھ بیٹھا

    پرسوں میں بازار گیا تھا درپن لینے کی خاطر

    کیا بولوں دوکان پہ ہی میں شرم کے مارے گڑ بیٹھا

    باقی باتیں پھر کر لیں گے آج یہ گتھی سلجھا لیں

    دھرتی کنکڑ پر بیٹھی یا پھر اس پر کنکڑ بیٹھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے