جس کو دیکھو وہ گرفتار بلا لگتا ہے
جس کو دیکھو وہ گرفتار بلا لگتا ہے
شہر کا شہر ہی آسیب زدہ لگتا ہے
مچھلیاں ساری سمندر کی لرز اٹھتی ہیں
کوئی تنکا بھی اگر تنکے سے جا لگتا ہے
خود کو دنیا سے ہنر مند سمجھنے والو
گھر سے نکلو تو حقیقت کا پتا لگتا ہے
دوستی پیار وفا ساتھ نبھانے کی قسم
ہر عمل اس کا بناوٹ سے بھرا لگتا ہے
گھر کے ماحول میں اس درجہ تعفن ہے عتیقؔ
سانس لینا بھی یہاں اب تو سزا لگتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.