Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس کو اتنا چاہا میں نے جس کو غزل میں لکھا چاند

صبیح الدین شعیبی

جس کو اتنا چاہا میں نے جس کو غزل میں لکھا چاند

صبیح الدین شعیبی

MORE BYصبیح الدین شعیبی

    جس کو اتنا چاہا میں نے جس کو غزل میں لکھا چاند

    چھوڑ گیا ہے مجھ کو کیسے آج وہ میرا اپنا چاند

    اپنے چاند کی سوچوں میں گم بیٹھا تھا تنہائی میں

    جانے میرے دل کے سونے آنگن میں کب نکلا چاند

    چھپ جائے کبھی سامنے آئے کھیلے آنکھ مچولی کیوں

    میری جان مجھے لگتا ہے بالکل تیرے جیسا چاند

    دکھ ہو سکھ ہو رنج خوشی ہو مشکل ہو یا آسانی

    ہر موسم میں ساتھ نبھائے میرا یار پرانا چاند

    نفسا نفسی کا عالم ہے سب کو اپنی فکر پڑی

    اپنی دھرتی اپنا امبر اپنا سورج اپنا چاند

    چہروں سے خوشیاں اوجھل ہیں اور غموں سے دل بوجھل

    اب کے اپنے دیس میں نکلا عید پہ جانے کیسا چاند

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے