Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس کو میں چاند سمجھتا تھا دریچہ نکلا

یاور وارثی

جس کو میں چاند سمجھتا تھا دریچہ نکلا

یاور وارثی

MORE BYیاور وارثی

    جس کو میں چاند سمجھتا تھا دریچہ نکلا

    قید تنہائی میں جینے کا سہارا نکلا

    خود جو بے یار و مددگار پڑا تھا سر راہ

    وہ مرے واسطے اک پیڑ گھنیرا نکلا

    دفعتاً ڈال لئے میں نے لبوں پر تالے

    بزم صد رنگ میں جب ذکر تمہارا نکلا

    ہوئیں خاموش جو اطراف کی سب آوازیں

    میرے اندر سے کوئی شور مچاتا نکلا

    آسماں نے مرے رستے میں بچھائیں آنکھیں

    بیچ دریا میں مرے واسطے رستہ نکلا

    بس ذرا زاویۂ دید جو بدلا میں نے

    دشمن جاں بھی مرا چاہنے والا نکلا

    یوں لگا جیسے کوئی دیتا ہے آواز مجھے

    پاؤں رکھتے ہی میں صحرا کے ادھر جا نکلا

    عالم فکر و تجسس پہ ہے طاری سکتہ

    ایک ذرے کے ہوئے ٹکڑے تو کیا کیا نکلا

    جس کے سجدے کو جبیں خم ہوئی خورشیدوں کی

    بطن سے تیرہ شبی کے وہ اجالا نکلا

    رات بیٹھی تھی سر راہ بکھیرے گیسو

    اپنی دیوار سے میں بن کے ہیولیٰ نکلا

    آنچ ہلکی سی جو لگ جائے پگھل جاتا ہے

    تیرا احساس بھی یاورؔ مرے جیسا نکلا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے