Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس کو سو آسانیاں تھیں وہ بھی کچھ مشکل میں ہے

نجم آفندی

جس کو سو آسانیاں تھیں وہ بھی کچھ مشکل میں ہے

نجم آفندی

MORE BYنجم آفندی

    جس کو سو آسانیاں تھیں وہ بھی کچھ مشکل میں ہے

    میں سمجھتا ہوں تمہارا دل بھی میرے دل میں ہے

    جذبۂ درد محبت کو مسلسل دیکھ کر

    پوچھتا پھرتا ہوں دنیا کون سی منزل میں ہے

    ذبح کرتا ہے مجھے روتا ہے میرے حال پر

    میری فطرت بھی خدا رکھے مرے قاتل میں ہے

    بندگی کا حق بتاتا ہوں خداوندی کو میں

    ہاتھ پھیلانے کا دھبہ دامن سائل میں ہے

    یاد کر ظالم مرے دل کا تڑپنا یاد کر

    حیرت جلوہ کا سناٹا تری محفل میں ہے

    سعیٔ حاصل میں بھی اک لذت ہے دو دن چار دن

    پوچھئے ہم سے مزا جو سعئ لا حاصل میں ہے

    مرحبا ذوق اسیری قدرت فکر و نظر

    دہنے بائیں جس کو دیکھا قید آب و گل میں ہے

    یہ دعا مانگی مرے دل میں نہ ہو کچھ انقلاب

    انقلاب دہر شامل انقلاب دل میں ہے

    دوسری دنیا سے کیوں آئے پیام زندگی

    روح اپنی کوششیں آزادئ کامل میں ہے

    نجمؔ یہ خندہ جبینی ہر بلائے عشق پر

    کس تبسم کا خزانہ میرے آب و گل میں ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے