جس میں اک صحرا تھا اک دیوانہ تھا
جس میں اک صحرا تھا اک دیوانہ تھا
سوچ رہا ہوں وہ کس کا افسانہ تھا
خواب تو مجھ کو میلے تک لے آئے تھے
نیند کے باہر تو وہ ہی ویرانہ تھا
چادر کے باہر بیداری بیٹھی تھی
ایسے میں کیا پاؤں مجھے پھیلانا تھا
ایک اکیلی نظم تھی پورے صفحے پر
نظم تھا باقی پر جو وہ ویرانہ تھا
رات بنا دیتی تھی اک پل یادوں کا
ماضی تک یوں میرا آنا جانا تھا
آتشؔ تجھ کو ناز بہت تھا سورج پر
شام کے ڈھلتے ہی جس کو بجھ جانا تھا
- کتاب : Chand Dinner per Baitha Hai (Pg. 27)
- Author : Swapnil Tiwari
- مطبع : Anybook, Gurgaon (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.