جس نے بھی حوصلے کو رکھا ہے اڑان میں
جس نے بھی حوصلے کو رکھا ہے اڑان میں
اڑتا رہا وہ دیر تلک آسمان میں
دنیا نے بات بات پہ سمجھا جسے حقیر
وہ پاس ہو گیا ہے بڑے امتحان میں
جائیں گے تیر جنگ میں اتنی ہی دور تک
جتنا رہے گا زور تمہاری کمان میں
بولا تھا ایک جھوٹ کسی دن تپاک سے
پھنستا چلا گیا وہ اسی اک بیان میں
اس کی گھٹن کا کوئی بھلا کیا کرے علاج
کمرے بہت ہی تنگ ہیں جس کے مکان میں
کیسا ہے کون شخص کوئی دیکھتا نہیں
الجھے ہیں سارے لوگ سیاسی نشان میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.