جس نے جنت دکھلائی ہے پیار کا ایک معانی دے کر
جس نے جنت دکھلائی ہے پیار کا ایک معانی دے کر
نکلا ہوں میں اسے بھلانے ندی کنارے پانی دے کر
جس کی یادوں کے جنگل میں میں بنجارہ بھٹک رہا ہوں
میرا حال دل تم اس سے کہنا میری نشانی دے کر
ایک انگوٹھی پھر جے مالا سات وچن اور پھیرے سات
ہم تم ایک ہو رہے ایسے اک رشتہ رومانی دے کر
حرف حرف سچا ہوتا ہے شعر قیمتی ہو جاتے ہیں
اولی مصرعے کو چاہت کے میٹھے پن کا ثانی دے کر
ہم نے مانا عشق میں ہارے دیوانے مر جاتے ہیں سو
خود کی جاں ہم بچا رہے ہیں خود کو ہی نگرانی دے کر
مشکلات سے پھر اپنوں سے پھر خود سے لڑنا پڑتا ہے
یعنی عشق نہیں ملتا ہے کبھی کوئی آسانی دے کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.