Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس نے میرے سر پر تہمت رکھی ہے

سنجے مصرا شوق

جس نے میرے سر پر تہمت رکھی ہے

سنجے مصرا شوق

MORE BYسنجے مصرا شوق

    جس نے میرے سر پر تہمت رکھی ہے

    میں نے اس کے گھر کی عزت رکھی ہے

    بات الگ ہے فاقہ مست فقیروں کی

    ٹھوکر میں دنیا کی دولت رکھی ہے

    امرت جل لے جاؤ کہ اس نے ہاتھوں میں

    کنواں کھودنے بھر کی طاقت رکھی ہے

    میں نے تو دتکار دیا سو بار اسے

    لیکن اس نے میری عزت رکھی ہے

    سفر بہت مشکل ہے پاپی دنیا کا

    عزت کے پیچھے ہی ذلت رکھی ہے

    مزدوروں کو پھل سے کیا لینا دینا

    ان کے حصے میں تو محنت رکھی ہے

    گھر کے باہر بھیڑ لگی ہے منگتوں کی

    جیسے میرے گھر میں دولت رکھی ہے

    ماں کا رتبہ سب سے اونچا ہے سنجےؔ

    اس کے پاؤں کے نیچے جنت رکھی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے