Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس نے ناشاد کیا نام تمہارا کیوں ہو

رشید حسرت

جس نے ناشاد کیا نام تمہارا کیوں ہو

رشید حسرت

MORE BYرشید حسرت

    جس نے ناشاد کیا نام تمہارا کیوں ہو

    تم پہ الزام مرے دوست گوارا کیوں ہو

    شب سسکتے ہوئے گزری ہو بھلا کیوں میری

    روتے روتے میں کوئی دن بھی گزارا کیوں ہو

    صاف کپڑوں میں مگر دیکھ کے جلتے ہیں امیر

    بس میں ان کے ہو مجھے نان کا پارا کیوں ہو

    بھوک و افلاس کا ہے راج یہاں چاروں طرف

    اپنی دھرتی کا ہی گردش میں ستارا کیوں ہو

    بالیقیں اور کسی نے ہے اسے اکسایا

    پھول کے مجھ سے مرا دوست غبارہ کیوں ہو

    میں نے جس راہ پہ کھائی ہے شکست اے لوگو

    ایسے جادہ سے گزر اپنا دوبارہ کیوں ہو

    جو بھی نقصان ہوا مجھ سے ازالہ لینا

    سچ تو یہ ہے کہ محبت میں خسارہ کیوں ہو

    مجھ کو تقدیر سے بے وجہ شکایت ہی رہی

    کھینچ قسمت نے مجھے فرش پہ مارا کیوں ہو

    جس نے ہر حال میں غربت میں ترا ساتھ دیا

    آج امیری میں رشیدؔ اس سے کنارہ کیوں ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے