Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس پر دل روتا ہے وہ بھی ہنس کر کرنا پڑتا ہے

معصوم انصاری

جس پر دل روتا ہے وہ بھی ہنس کر کرنا پڑتا ہے

معصوم انصاری

MORE BYمعصوم انصاری

    جس پر دل روتا ہے وہ بھی ہنس کر کرنا پڑتا ہے

    اپنے گھر کی رونق کو خود بے گھر کرنا پڑتا ہے

    اچھے اچھے دب جاتے ہیں رسم زمانہ کے آگے

    دیکھ کے چپ رہتے ہیں دل کو پتھر کرنا پڑتا ہے

    آنے والے دن کی فکریں خوابوں کو ڈس لیتی ہیں

    نیند سے جلتی آنکھوں کو بے منظر کرنا پڑتا ہے

    چاہنے اور چاہے جانے کی خواہش جرم نہیں لیکن

    رسوائی کو اپنے سر کی چادر کرنا پڑتا ہے

    ایسے موڑ پہ آ جاتی ہے بڑھتے بڑھتے بات کبھی

    پھول سے لہجے کو مجبوراً خنجر کرنا پڑتا ہے

    رات پرائے دیس میں کاٹی تو یہ بھی معلوم ہوا

    ہاتھ کو تکیہ اور زمیں کو بستر کرنا پڑتا ہے

    جی کہتا ہے رد کر دوں میں ایسے خوابوں کو معصومؔ

    جن کی تعبیروں پر ماتم اکثر کرنا پڑتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے