جس پہ ناراض ہے وہ بات تو دیکھ
وجہ ترک تعلقات تو دیکھ
یہ نئے خواب بھی سر آنکھوں پر
پہلے اس دل کے واجبات تو دیکھ
پھر کسی غزنوی کے طالب ہیں
اپنے اندر کے سومنات تو دیکھ
سرخ گھونگھٹ کی اوٹ سے اک بار
آ کے اشکوں بھری برات تو دیکھ
ایک ہیں عام آدمی کے خلاف
حکمرانوں کی نفسیات تو دیکھ
اتنا باریک جیسے تیغ کی دھار
اپنی جنت کا پل صراط تو دیکھ
بعد میں صبح تیرہ کو رونا
پہلے میری سفید رات تو دیکھ
چلتے ہیں چاند پر مگر پہلے
میری مٹھی میں کائنات تو دیکھ
بستیاں آتی جاتی رہتی ہیں
اتنا لمبا سڑک کا ساتھ تو دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.