Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس پہ نیتا کی نظر صبح رہے شام رہے

ناوک لکھنوی

جس پہ نیتا کی نظر صبح رہے شام رہے

ناوک لکھنوی

MORE BYناوک لکھنوی

    جس پہ نیتا کی نظر صبح رہے شام رہے

    دھونس میں اس کی نہ کیوں گردش ایام رہے

    حسن فیشن سے جو ہر وقت کھلے عام رہے

    نوجوانوں کو نہ کیوں عشق کا سرسام رہے

    سر پہ سسرال میں ہر شخص بٹھاتا ہے مجھے

    جب تلک جیب میں سرکار مری دام رہے

    جس نے لی ہاتھ میں رشوت اسے پکڑا لیکن

    حکم تھا جن کا وہ گم نام تھے گم نام رہے

    دیکھتے جائیے کچھ دور نہیں ہے وہ وقت

    حسن سڑکوں پہ رہے عشق سر بام رہے

    مار کھائی تری الفت میں ہمیں نے اے دوست

    ہائے قسمت کہ ہمیں مورد الزام رہے

    مٹ گئے سارے تعصب یہ مزا ہے ناوکؔ

    شیخ کے ساتھ ہی جب جیل میں گمنام رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے