جس قدر بھی ہوا ہے خالی ہے
جس قدر بھی ہوا ہے خالی ہے
یہ جہاں کھوکھلا ہے خالی ہے
تم مجھے جس مکاں کا پوچھتے ہو
وہ مرے دوست کا ہے خالی ہے
قحط نے سارے گھر اجاڑ دیے
ایک جو بچ گیا ہے خالی ہے
اب جلانے کے کام آئے گا
شاخ پر گھونسلہ ہے خالی ہے
یعنی کم بولنے میں حکمت ہے
اور جو چیختا ہے خالی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.