Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس قدر بھی پھیل جاؤں منظروں کے درمیاں

جنید آزر

جس قدر بھی پھیل جاؤں منظروں کے درمیاں

جنید آزر

MORE BYجنید آزر

    جس قدر بھی پھیل جاؤں منظروں کے درمیاں

    آسماں تو آ نہیں سکتا پروں کے درمیاں

    میرے رونے کی صدا جاتی نہیں ہمسائے تک

    اور کتنا فاصلہ ہو دو گھروں کے درمیاں

    ہنس رہے ہیں دیکھ کر زخم جنوں کی وحشتیں

    گھر گئے ہم اہل دل کن مسخروں کے درمیاں

    کھینچ لائی زندگی ہم کو بھرے بازار میں

    ہم تماشا بن گئے بازی گروں کے درمیاں

    چار جانب سے ہے دل پر یورش آلام و غم

    ایک آئینہ پڑا ہے پتھروں کے درمیاں

    فیصلہ ہونا ہے آخر تیغ اور دستار میں

    کشمکش بڑھنے لگی ہے اب سروں کے درمیاں

    منزلوں کا ذکر کیسے ہو ابھی تو خیر سے

    راہ کا جھگڑا پڑا ہے رہبروں کے درمیاں

    مشورہ میرا بھی سنتے مشوروں کے درمیاں

    اٹھا بیٹھا میں بھی ہوں دیدہ وروں کے درمیاں

    ہم نے مانے ہی نہیں جبر و ستم کے ضابطے

    سر بلند آذرؔ رہے ہم خود سروں کے درمیاں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے