Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس قدر ضبط کیا اور بھی رونا آیا

قربان علی سالک بیگ

جس قدر ضبط کیا اور بھی رونا آیا

قربان علی سالک بیگ

MORE BYقربان علی سالک بیگ

    جس قدر ضبط کیا اور بھی رونا آیا

    یہ طبیعت نہیں آئی کوئی دریا آیا

    کام کیا جذب تمنائے زلیخا آیا

    کارواں بھی چہہ یوسف ہی پہ ہوتا آیا

    کوچۂ یار میں آ کر نہیں جاتا کوئی

    یہ وہ جا ہے کہ یہاں جو کوئی آیا آیا

    رات کیا جانیے کس طرح گزاری ہم نے

    اپنے وعدے پہ شب وعدہ تو اچھا آیا

    آ گئے آج وہ اغیار کے بہکانے میں

    نہیں معلوم برا وقت یہ کس کا آیا

    کشش شوق نے مجبور کیا ہے سو بار

    میں تو واں جانے کی ہر بار قسم کھا آیا

    ہاتھ دونوں نہ ہوئے سینے سے اک جائے جدا

    میں چمن میں دل ناشاد کو بہلا آیا

    واں سے یہ شکل بنائے ہوئے آیا قاصد

    میں نے جانا مجھے پیغام قضا کا آیا

    ہم نے در پردہ بھی کی تیری برائی نہ کبھی

    شکر کہہ کر بھی نہ لب پر کوئی شکوا آیا

    وعدۂ وصل پہ قسمیں تو نہ کھا عہد شکن

    باور آیا مجھے بس اور تو آیا آیا

    کہہ اٹھا آج کہ اس بت کو خدا لائے کہیں

    شکر ہے لب پہ مرے نام خدا کا آیا

    فتنے قدموں سے لگے رہتے ہیں گویا ہر دم

    آپ کیا آئے کہ اک مجمع اعدا آیا

    اشک آنکھوں میں بھرے لب پہ فغاں دامن چاک

    جو تماشے کو گیا واں سے تماشا آیا

    گریے کو ضبط کیا رک نہ سکے نالے آہ

    ٹکڑے ہو ہو کے مرے منہ کو کلیجہ آیا

    جس نے دیکھا مجھے فریاد کناں واں سالکؔ

    رحم کیسا وہ برا مجھ کو ہی کہتا آیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے