جس رہ گزر سے گزرے وہی خار دار تھی
جس رہ گزر سے گزرے وہی خار دار تھی
یہ زندگی سکون کا اک انتظار تھی
ہیں اب جہاں عروج پہ نفرت کی آندھیاں
اس شہر کی فضا بھی کبھی سازگار تھی
گر میرے لوٹنے کا تجھے کچھ گلہ نہ تھا
کیوں روکتی نگاہ تری بار بار تھی
پلٹے ہیں جاں جو شہر وفا سے بچا کے ہم
کچھ ساتھ اپنے رحمت پروردگار تھی
کس طرح کرتا یاد کو سوچوں سے تو جدا
فرخؔ تری تو فکر بھی بے اختیار تھی
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 131)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.