Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس روز سے قرطاس پہ تحریر ہیں آنکھیں

سجاد مرزا

جس روز سے قرطاس پہ تحریر ہیں آنکھیں

سجاد مرزا

MORE BYسجاد مرزا

    جس روز سے قرطاس پہ تحریر ہیں آنکھیں

    اس روز سے لگتا ہے کہ تصویر ہیں آنکھیں

    چہرے ہیں سبھی ایک سے گر شہر وفا میں

    پھر تم ہی کہو کس کی یہ تفسیر ہیں آنکھیں

    اپنوں نے مجھے لمس کی تبلیغ سے روکا

    خود حرف محبت ہی کی تشہیر ہیں آنکھیں

    جس دن سے کوئی قریۂ احساس سے گزرا

    اس دن سے مرے واسطے زنجیر ہیں آنکھیں

    یہ کس کے لئے دل میں تلاطم سا بپا ہے

    یہ کس کے لئے آج بھی دلگیر ہیں آنکھیں

    یہ کون سے منظر مری آنکھوں میں بسے ہیں

    لگتا ہے مجھے وادئ کشمیر ہیں آنکھیں

    سجادؔ سے کل اس نے بصد ناز کہا تھا

    یہ دیکھ ترے خواب کی تعبیر ہیں آنکھیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے