Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس سمت بھی نکلتا ہوں اس سمت خار ہے

محمد مستحسن جامی

جس سمت بھی نکلتا ہوں اس سمت خار ہے

محمد مستحسن جامی

MORE BYمحمد مستحسن جامی

    جس سمت بھی نکلتا ہوں اس سمت خار ہے

    تیرا یہ ہجر میری جوانی پہ بار ہے

    خوشبو سی اڑ رہی ہے ہوائیں حسین ہیں

    اس سمت اک فقیر کا شاید مزار ہے

    کٹتا ہے دن مرا نہ بسر ہو رہی ہے رات

    سر پہ مرے عجیب اذیت سوار ہے

    اک وصل جس کی خیر خبر ہی نہیں مجھے

    اک ہجر جس کی حد ہے نہ کوئی شمار ہے

    برسوں سے کوئی لمس جدا ہو نہیں رہا

    مدت سے ایک یاد کا مجھ کو خمار ہے

    اے رہروان دشت خدا کے لئے چلو

    اس قافلے میں میرا بھی اک شہ سوار ہے

    بچ کر کہاں گئے ہیں کبھی اہل اضطراب

    یہ ہجر ایک تیغ ہے اور تیز دھار ہے

    سب کار گاہ عشق میں جاتے ہیں شوق سے

    حالانکہ کوئی باغ نہیں ہے یہ دار ہے

    ہر چیز کو لٹا کے رہ عشق میں رضاؔ

    جو مسکرا رہا ہے وہی میرا یار ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے