Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس سے بنتی نہ تھی کبھی اپنی

تسنیم عباس قریشی

جس سے بنتی نہ تھی کبھی اپنی

تسنیم عباس قریشی

MORE BYتسنیم عباس قریشی

    جس سے بنتی نہ تھی کبھی اپنی

    مل گئی اس سے کنڈلی اپنی

    انگنت بھید کھول دیتی ہے

    ایک لمحے کی خامشی اپنی

    ہائے افسوس خود سے ملتے وقت

    آڑے آتی رہی کمی اپنی

    آہ بے چارگاں کے جیسی ہے

    پوچھتے کیا ہو زندگی اپنی

    کن کے اسرار کھل رہے ہیں مدام

    اور حالت ہے دیدنی اپنی

    پا بہ زنجیر شوق ہوتا گیا

    دیکھ لے حسن منصفی اپنی

    عمر بھر ساتھ ساتھ تھے ہم لوگ

    عمر بھر بن نہیں سکی اپنی

    کیوں ہے شمس و قمر کا تو محتاج

    پیدا کر خود سے روشنی اپنی

    ہائے دوزخ یہ پیٹ کا دوزخ

    بیچ دی ہم نے شاعری اپنی

    بارشی سا مزاج ہے اس کا

    اور ناؤ ہے کاغذی اپنی

    میں ستاروں سے آگے کیا جاتا

    مجھ میں حائل تھی روشنی اپنی

    ربط ملت کا خواب تھا اپنا

    پر نہ تعبیر ہو سکی اپنی

    ہم بھی کرتے قیاس ملت پر

    سوچ ہوتی جو ہاشمی اپنی

    ایسے الجھے ہیں روز و شب میں ہم

    برف ہے سوچ پر جمی اپنی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے